لکھنؤ،22؍جنوری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے سماج وادی پارٹی کے انتخابی منشور کو تشہیر کی ناٹک بازی قرار دیتے ہوئے آج کہا کہ سماج وادی پارٹی حکومت کے 5 سال میں کام کے بجائے جرائم بولتے نظر آئے ۔مایاوتی نے سماج وادی پارٹی کے قومی صدراورریاست کے وزیر اعلی اکھلیش یادو کی طرف سے اسمبلی انتخابات کے لیے منشور جاری کئے جانے کے بعد ایک بیان میں کہاکہ منشور محض رسم ادا کرنے والا تشہیری ناٹک بازی ہے۔انہوں نے کہاکہ اپنی غلط نسل پرستانہ پالیسیوں اور پروگراموں سے ریاست کوگزشتہ پانچ سالوں تک مسلسل انارکی ، جرائم ، فرقہ وارانہ فسادات اور بدعنوانی کا جنگل راج دے کر ایس پی نے اپنے سابقہ منشور کا جس طرح سے مذاق بنایا ہے، اس سے اسے دوبارہ منشور جاری کرکے نئے وعدے کرنے کا اخلاقی حق ہی نہیں ہے۔پھربھی عوام کو دھوکہ دینے کے لیے ایسی ہمت کی گئی جو انتہائی بدقسمتی کی بات ہے۔مایاوتی نے کہا کہ ایس پی حکومت کے پانچ سال کی میعاد میں کام کم اور جرائم کا زیادہ بول بالارہا ۔واضح رہے کہ وزیراعلیٰ اکھلیش یادوکی ایک تشہیرمیں ’کام بولتاہے‘کے عنوان سے ڈکیومینٹری بنائی گئی ہے، جس کو وقت وقت پر ٹی وی چینلوں اور سوشل میڈیاپرنشرکیاگیاہے۔انہوں نے ایس پی حکومت کے دور میں لاء اینڈآرڈ ر کی صورت حال کے انتہائی خراب ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اکھلیش نے منشور جاری کرتے وقت بی ایس پی حکومت کے وقت بنائے گئے ہاتھیوں کا بار بار ذکر کر کے ہماری پارٹی کے انتخابی نشان کی مفت میں تشہیر کی۔بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا کہ افراتفری اور جنگل راج سے پریشان اتر پردیش کی عوام اب سماج وادی پارٹی کے بہکاوے میں آنے والی نہیں ہے۔اسمبلی انتخابات میں عوام داغدار ایس پی حکومت کو اس کے غلط کاموں کی سزا ضرور دے گی۔قابل ذکر ہے کہ اکھلیش نے آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے منشور جاری کرتے وقت مایاوتی پر طنز کرتے ہوئے کہا تھاکہ آج کل پتھر والی حکومت کے لوگ ٹی وی پر بہت دکھائی دیتے ہیں، نوئیڈا اور لکھنؤ میں لگے پتھر یاد دلاتے ہیں کہ اگر ان کی(بی ایس پی) حکومت بنی اور موقع ملا تو اس سے بڑے ہاتھی بنائے جائیں گے ۔